نتائج البحث: 6236
|
ترتيب الآية | رقم السورة | رقم الآية | الاية |
2264 | 19 | 14 | وبرا بوالديه ولم يكن جبارا عصيا |
| | | اور اپنے ماں باپ کے ساتھ بڑی نیکی (اور خدمت) سے پیش آنے والے (تھے) اور (عام لڑکوں کی طرح) ہرگز سرکش و نافرمان نہ تھے، |
|
2265 | 19 | 15 | وسلام عليه يوم ولد ويوم يموت ويوم يبعث حيا |
| | | اور یحیٰی پر سلام ہو ان کے میلاد کے دن اور ان کی وفات کے دن اور جس دن وہ زندہ اٹھائے جائیں گے، |
|
2266 | 19 | 16 | واذكر في الكتاب مريم إذ انتبذت من أهلها مكانا شرقيا |
| | | اور (اے حبیبِ مکرّم!) آپ کتاب (قرآن مجید) میں مریم (علیہا السلام) کا ذکر کیجئے، جب وہ اپنے گھر والوں سے الگ ہو کر (عبادت کے لئے خلوت اختیار کرتے ہوئے) مشرقی مکان میں آگئیں، |
|
2267 | 19 | 17 | فاتخذت من دونهم حجابا فأرسلنا إليها روحنا فتمثل لها بشرا سويا |
| | | پس انہوں نے ان (گھر والوں اور لوگوں) کی طرف سے حجاب اختیار کر لیا (تاکہ حسنِ مطلق اپنا حجاب اٹھا دے)، تو ہم نے ان کی طرف اپنی روح (یعنی فرشتہ جبرائیل) کو بھیجا سو (جبرائیل) ان کے سامنے مکمل بشری صورت میں ظاہر ہوا، |
|
2268 | 19 | 18 | قالت إني أعوذ بالرحمن منك إن كنت تقيا |
| | | (مریم علیہا السلام نے) کہا: بیشک میں تجھ سے (خدائے) رحمان کی پناہ مانگتی ہوں اگر تو (اللہ سے) ڈرنے والا ہے، |
|
2269 | 19 | 19 | قال إنما أنا رسول ربك لأهب لك غلاما زكيا |
| | | (جبرائیل علیہ السلام نے) کہا: میں تو فقط تیرے رب کا بھیجا ہوا ہوں، (اس لئے آیا ہوں) کہ میں تجھے ایک پاکیزہ بیٹا عطا کروں، |
|
2270 | 19 | 20 | قالت أنى يكون لي غلام ولم يمسسني بشر ولم أك بغيا |
| | | (مریم علیہا السلام نے) کہا: میرے ہاں لڑکا کیسے ہوسکتا ہے جبکہ مجھے کسی انسان نے چھوا تک نہیں اور نہ ہی میں بدکار ہوں، |
|
2271 | 19 | 21 | قال كذلك قال ربك هو علي هين ولنجعله آية للناس ورحمة منا وكان أمرا مقضيا |
| | | (جبرائیل علیہ السلام نے) کہا: (تعجب نہ کر) ایسے ہی ہوگا، تیرے رب نے فرمایا ہے: یہ (کام) مجھ پر آسان ہے، اور (یہ اس لئے ہوگا) تاکہ ہم اسے لوگوں کے لئے نشانی اور اپنی جانب سے رحمت بنادیں، اور یہ امر (پہلے سے) طے شدہ ہے، |
|
2272 | 19 | 22 | فحملته فانتبذت به مكانا قصيا |
| | | پس مریم نے اسے پیٹ میں لے لیا اور (آبادی سے) الگ ہوکر دور ایک مقام پر جا بیٹھیں، |
|
2273 | 19 | 23 | فأجاءها المخاض إلى جذع النخلة قالت يا ليتني مت قبل هذا وكنت نسيا منسيا |
| | | پھر دردِ زہ انہیں ایک کھجور کے تنے کی طرف لے آیا، وہ (پریشانی کے عالم میں) کہنے لگیں: اے کاش! میں پہلے سے مرگئی ہوتی اور بالکل بھولی بسری ہوچکی ہوتی، |
|