نتائج البحث: 6236
|
ترتيب الآية | رقم السورة | رقم الآية | الاية |
5465 | 72 | 18 | وأن المساجد لله فلا تدعوا مع الله أحدا |
| | | اور یہ کہ سجدہ گاہیں اللہ کے لئے (مخصوص) ہیں، سو اللہ کے ساتھ کسی اور کی پرستش مت کیا کرو، |
|
5466 | 72 | 19 | وأنه لما قام عبد الله يدعوه كادوا يكونون عليه لبدا |
| | | اور یہ کہ جب اللہ کے بندے (محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کی عبادت کرنے کھڑے ہوئے تو وہ ان پر ہجوم در ہجوم جمع ہو گئے (تاکہ ان کی قرات سن سکیں)، |
|
5467 | 72 | 20 | قل إنما أدعو ربي ولا أشرك به أحدا |
| | | آپ فرما دیں کہ میں تو صرف اپنے رب کی عبادت کرتا ہوں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں بناتا، |
|
5468 | 72 | 21 | قل إني لا أملك لكم ضرا ولا رشدا |
| | | آپ فرما دیں کہ میں تمہارے لئے نہ تو نقصان (یعنی کفر) کا مالک ہوں اور نہ بھلائی (یعنی ایمان) کا (گویا حقیقی مالک اللہ ہے میں تو ذریعہ اور وسیلہ ہوں)، |
|
5469 | 72 | 22 | قل إني لن يجيرني من الله أحد ولن أجد من دونه ملتحدا |
| | | آپ فرما دیں کہ نہ مجھے ہرگز کوئی اللہ کے (اَمر کے خلاف) عذاب سے پناہ دے سکتا ہے اور نہ ہی میں قطعاً اُس کے سوا کوئی جائے پناہ پاتا ہوں، |
|
5470 | 72 | 23 | إلا بلاغا من الله ورسالاته ومن يعص الله ورسوله فإن له نار جهنم خالدين فيها أبدا |
| | | مگر اللہ کی جانب سے اَحکامات اور اُس کے پیغامات کا پہنچانا (میری ذِمّہ داری ہے)، اور جو کوئی اللہ اور اُس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نافرمانی کرے تو بیشک اُس کے لئے دوزخ کی آگ ہے جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے، |
|
5471 | 72 | 24 | حتى إذا رأوا ما يوعدون فسيعلمون من أضعف ناصرا وأقل عددا |
| | | یہاں تک کہ جب یہ لوگ وہ (عذاب) دیکھ لیں گے جس کا ان سے وعدہ کیا جا رہا ہے تو (اُس وقت) انہیں معلوم ہوگا کہ کون مددگار کے اعتبار سے کمزور تر اور عدد کے اِعتبار سے کم تر ہے، |
|
5472 | 72 | 25 | قل إن أدري أقريب ما توعدون أم يجعل له ربي أمدا |
| | | آپ فرما دیں: میں نہیں جانتا کہ جس (روزِ قیامت) کا تم سے وعدہ کیا جا رہا ہے وہ قریب ہے یا اس کے لئے میرے رب نے طویل مدت مقرر فرما دی ہے، |
|
5473 | 72 | 26 | عالم الغيب فلا يظهر على غيبه أحدا |
| | | (وہ) غیب کا جاننے والا ہے، پس وہ اپنے غیب پر کسی (عام شخص) کو مطلع نہیں فرماتا، |
|
5474 | 72 | 27 | إلا من ارتضى من رسول فإنه يسلك من بين يديه ومن خلفه رصدا |
| | | سوائے اپنے پسندیدہ رسولوں کے (اُنہی کو مطلع علی الغیب کرتا ہے کیونکہ یہ خاصۂ نبوت اور معجزۂ رسالت ہے)، تو بے شک وہ اس (رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے آگے اور پیچھے (علمِ غیب کی حفاظت کے لئے) نگہبان مقرر فرما دیتا ہے، |
|