نتائج البحث: 6236
|
ترتيب الآية | رقم السورة | رقم الآية | الاية |
4374 | 43 | 49 | وقالوا يا أيه الساحر ادع لنا ربك بما عهد عندك إننا لمهتدون |
| | | اور وہ کہنے لگے: اے جادوگر! تو اپنے رب سے ہمارے لئے اُس عہد کے مطابق دعا کر جو اُس نے تجھ سے کر رکھا ہے (تو) بیشک ہم ہدایت یافتہ ہو جائیں گے، |
|
4375 | 43 | 50 | فلما كشفنا عنهم العذاب إذا هم ينكثون |
| | | پھر جب ہم نے (دعائے موسٰی سے) وہ عذاب اُن سے ہٹا دیا تو وہ فوراً عہد شکنی کرنے لگے، |
|
4376 | 43 | 51 | ونادى فرعون في قومه قال يا قوم أليس لي ملك مصر وهذه الأنهار تجري من تحتي أفلا تبصرون |
| | | اور فرعون نے اپنی قوم میں (فخر سے) پکارا (اور) کہا: اے میری قوم! کیا ملکِ مصر میرے قبضہ میں نہیں ہے اور یہ نہریں جو میرے (محلّات کے) نیچے سے بہہ رہی ہیں (کیا میری نہیں ہیں؟) سو کیا تم دیکھتے نہیں ہو، |
|
4377 | 43 | 52 | أم أنا خير من هذا الذي هو مهين ولا يكاد يبين |
| | | کیا (یہ حقیقت نہیں کہ) میں اِس شخص سے بہتر ہوں جو حقیر و بے وقعت ہے اور صاف طریقے سے گفتگو بھی نہیں کر سکتا؟، |
|
4378 | 43 | 53 | فلولا ألقي عليه أسورة من ذهب أو جاء معه الملائكة مقترنين |
| | | پھر (اگر یہ سچا رسول ہے تو) اِس پر (پہننے کے لئے) سونے کے کنگن کیوں نہیں اتارے جاتے یا اِس کے ساتھ فرشتے جمع ہو کر (پے در پے) کیوں نہیں آجاتے؟، |
|
4379 | 43 | 54 | فاستخف قومه فأطاعوه إنهم كانوا قوما فاسقين |
| | | پس اُس نے (اِن باتوں سے) اپنی قوم کو بے وقوف بنا لیا، سو اُن لوگوں نے اُس کا کہنا مان لیا، بیشک وہ لوگ ہی نافرمان قوم تھے، |
|
4380 | 43 | 55 | فلما آسفونا انتقمنا منهم فأغرقناهم أجمعين |
| | | پھر جب انہوں نے (موسٰی علیہ السلام کی شان میں گستاخی کر کے) ہمیں شدید غضبناک کر دیا (تو) ہم نے اُن سے بدلہ لے لیا اور ہم نے اُن سب کو غرق کر دیا، |
|
4381 | 43 | 56 | فجعلناهم سلفا ومثلا للآخرين |
| | | سو ہم نے انہیں گیا گزرا کر دیا اور پیچھے آنے والوں کے لئے نمونۂ عبرت بنا دیا، |
|
4382 | 43 | 57 | ولما ضرب ابن مريم مثلا إذا قومك منه يصدون |
| | | اور جب (عیسٰی) ابنِ مریم (علیہما السلام) کی مثال بیان کی جائے تو اس وقت آپ کی قوم (کے لوگ) اس سے (خوشی کے مارے) ہنستے ہیں، |
|
4383 | 43 | 58 | وقالوا أآلهتنا خير أم هو ما ضربوه لك إلا جدلا بل هم قوم خصمون |
| | | اور کہتے ہیں: آیا ہمارے معبود بہتر ہیں یا وہ (عیسٰی علیہ السلام)، وہ آپ سے یہ بات محض جھگڑنے کے لئے کرتے ہیں، بلکہ وہ لوگ بڑے جھگڑالو ہیں، |
|