نتائج البحث: 6236
|
ترتيب الآية | رقم السورة | رقم الآية | الاية |
2886 | 25 | 31 | وكذلك جعلنا لكل نبي عدوا من المجرمين وكفى بربك هاديا ونصيرا |
| | | اور اسی طرح ہم نے ہر نبی کے دشمن بعض گناه گاروں کو بنادیا ہے اور تیرا رب ہی ہدایت کرنے واﻻ اور مدد کرنے واﻻ کافی ہے |
|
2887 | 25 | 32 | وقال الذين كفروا لولا نزل عليه القرآن جملة واحدة كذلك لنثبت به فؤادك ورتلناه ترتيلا |
| | | اور کافروں نے کہا کہ اس پر قرآن سارا کا سارا ایک ساتھ ہی کیوں نہ اتارا گیا اسی طرح ہم نے (تھوڑا تھوڑا کرکے) اتارا تاکہ اس سے ہم آپ کا دل قوی رکھیں، ہم نے اسے ٹھہر ٹھہر کر ہی پڑھ سنایا ہے |
|
2888 | 25 | 33 | ولا يأتونك بمثل إلا جئناك بالحق وأحسن تفسيرا |
| | | یہ آپ کے پاس جو کوئی مثال ﻻئیں گے ہم اس کا سچا جواب اور عمده توجیہ آپ کو بتادیں گے |
|
2889 | 25 | 34 | الذين يحشرون على وجوههم إلى جهنم أولئك شر مكانا وأضل سبيلا |
| | | جو لوگ اپنے منھ کے بل جہنم کی طرف جمع کیے جائیں گے۔ وہی بدتر مکان والے اور گمراه تر راستے والے ہیں |
|
2890 | 25 | 35 | ولقد آتينا موسى الكتاب وجعلنا معه أخاه هارون وزيرا |
| | | اور بلاشبہ ہم نے موسیٰ کو کتاب دی اور ان کے ہمراه ان کے بھائی ہارون کو ان کا وزیر بنادیا |
|
2891 | 25 | 36 | فقلنا اذهبا إلى القوم الذين كذبوا بآياتنا فدمرناهم تدميرا |
| | | اور کہہ دیا کہ تم دونوں ان لوگوں کی طرف جاؤ جو ہماری آیتوں کو جھٹلا رہے ہیں۔ پھر ہم نے انہیں بالکل ہی پامال کردیا |
|
2892 | 25 | 37 | وقوم نوح لما كذبوا الرسل أغرقناهم وجعلناهم للناس آية وأعتدنا للظالمين عذابا أليما |
| | | اور قوم نوح نے بھی جب رسولوں کو جھوٹا کہا تو ہم نے انہیں غرق کردیا اور لوگوں کے لیے انہیں نشان عبرت بنا دیا۔ اور ہم نے ﻇالموں کے لیے دردناک عذاب مہیا کر رکھا ہے |
|
2893 | 25 | 38 | وعادا وثمود وأصحاب الرس وقرونا بين ذلك كثيرا |
| | | اور عادیوں اور ﺛمودیوں اور کنوئیں والوں کو اور ان کے درمیان کی بہت سی امتوں کو (ہلاک کردیا) |
|
2894 | 25 | 39 | وكلا ضربنا له الأمثال وكلا تبرنا تتبيرا |
| | | اور ہم نے ان کے سامنے مثالیں بیان کیں پھر ہر ایک کو بالکل ہی تباه و برباد کردیا |
|
2895 | 25 | 40 | ولقد أتوا على القرية التي أمطرت مطر السوء أفلم يكونوا يرونها بل كانوا لا يرجون نشورا |
| | | یہ لوگ اس بستی کے پاس سے بھی آتے جاتے ہیں جن پر بری طرح کی بارش برسائی گئی۔ کیا یہ پھر بھی اسے دیکھتے نہیں؟ حقیقت یہ ہے کہ انہیں مرکر جی اٹھنے کی امید ہی نہیں |
|