نتائج البحث: 6236
|
ترتيب الآية | رقم السورة | رقم الآية | الاية |
2267 | 19 | 17 | فاتخذت من دونهم حجابا فأرسلنا إليها روحنا فتمثل لها بشرا سويا |
| | | اور پردہ ڈال کر اُن سے چھپ بیٹھی تھی اس حالت میں ہم نے اس کے پاس اپنی روح کو (یعنی فرشتے کو) بھیجا اور وہ اس کے سامنے ایک پورے انسان کی شکل میں نمودار ہو گیا |
|
2268 | 19 | 18 | قالت إني أعوذ بالرحمن منك إن كنت تقيا |
| | | مریم یکایک بول اٹھی کہ"اگر تو کوئی خدا ترس آدمی ہے تو میں تجھ سے رحمٰن کی پناہ مانگتی ہوں" |
|
2269 | 19 | 19 | قال إنما أنا رسول ربك لأهب لك غلاما زكيا |
| | | اُس نے کہا "میں تو تیرے رب کا فرستادہ ہوں اور اس لیے بھیجا گیا ہوں کہ تجھے ایک پاکیزہ لڑکا دوں" |
|
2270 | 19 | 20 | قالت أنى يكون لي غلام ولم يمسسني بشر ولم أك بغيا |
| | | مریم نے کہا "میرے ہاں کیسے لڑکا ہوگا جبکہ مجھے کسی بشر نے چھوا تک نہیں ہے اور میں کوئی بدکار عورت نہیں ہوں" |
|
2271 | 19 | 21 | قال كذلك قال ربك هو علي هين ولنجعله آية للناس ورحمة منا وكان أمرا مقضيا |
| | | فرشتے نے کہا "ایسا ہی ہوگا، تیرا رب فرماتا ہے کہ ایسا کرنا میرے لیے بہت آسان ہے اور ہم یہ اس لیے کریں گے کہ اُس لڑکے کو لوگوں کے لیے ایک نشانی بنائیں اور اپنی طرف سے ایک رحمت اور یہ کام ہو کر رہنا ہے" |
|
2272 | 19 | 22 | فحملته فانتبذت به مكانا قصيا |
| | | مریم کو اس بچے کا حمل رہ گیا اور وہ اس حمل کو لیے ہوئے ایک دُور کے مقام پر چلی گئی |
|
2273 | 19 | 23 | فأجاءها المخاض إلى جذع النخلة قالت يا ليتني مت قبل هذا وكنت نسيا منسيا |
| | | پھر زچگی کی تکلیف نے اُسے ایک کھُجور کے درخت کے نیچے پہنچا دیا وہ کہنے لگی " کاش میں اس سے پہلے ہی مر جاتی اور میرا نام و نشان نہ رہتا" |
|
2274 | 19 | 24 | فناداها من تحتها ألا تحزني قد جعل ربك تحتك سريا |
| | | فرشتے نے پائنتی سے اس کو پکار کر کہا "غم نے کر تیرے رب نے تیرے نیچے ایک چشمہ رواں کر دیا ہے |
|
2275 | 19 | 25 | وهزي إليك بجذع النخلة تساقط عليك رطبا جنيا |
| | | اور تو ذرا اِس درخت کے تنے کو ہلا، تیرے اوپر تر و تازہ کھجوریں ٹپک پڑیں گی |
|
2276 | 19 | 26 | فكلي واشربي وقري عينا فإما ترين من البشر أحدا فقولي إني نذرت للرحمن صوما فلن أكلم اليوم إنسيا |
| | | پس تو کھا اور پی اور اپنی آنکھیں ٹھنڈی کر پھر اگر کوئی آدمی تجھے نظر آئے تو اس سے کہہ دے کہ میں نے رحمان کے لیے روزے کی نذر مانی ہے، اس لیے آج میں کسی سے نہ بولوں گی" |
|