نتائج البحث: 6236
|
ترتيب الآية | رقم السورة | رقم الآية | الاية |
2228 | 18 | 88 | وأما من آمن وعمل صالحا فله جزاء الحسنى وسنقول له من أمرنا يسرا |
| | | اور جو ایمان لائے گا اور عمل نیک کرے گا اس کے لئے بہت اچھا بدلہ ہے۔ اور ہم اپنے معاملے میں (اس پر کسی طرح کی سختی نہیں کریں گے بلکہ) اس سے نرم بات کہیں گے |
|
2229 | 18 | 89 | ثم أتبع سببا |
| | | پھر اس نے ایک اور سامان (سفر کا) کیا |
|
2230 | 18 | 90 | حتى إذا بلغ مطلع الشمس وجدها تطلع على قوم لم نجعل لهم من دونها سترا |
| | | یہاں تک کہ سورج کے طلوع ہونے کے مقام پر پہنچا تو دیکھا کہ وہ ایسے لوگوں پر طلوع کرتا ہے جن کے لئے ہم نے سورج کے اس طرف کوئی اوٹ نہیں بنائی تھی |
|
2231 | 18 | 91 | كذلك وقد أحطنا بما لديه خبرا |
| | | (حقیقت حال) یوں (تھی) اور جو کچھ اس کے پاس تھا ہم کو سب کی خبر تھی |
|
2232 | 18 | 92 | ثم أتبع سببا |
| | | پھر اس نے ایک اور سامان کیا |
|
2233 | 18 | 93 | حتى إذا بلغ بين السدين وجد من دونهما قوما لا يكادون يفقهون قولا |
| | | یہاں تک کہ دو دیواروں کے درمیان پہنچا تو دیکھا کہ ان کے اس طرف کچھ لوگ ہیں کہ بات کو سمجھ نہیں سکتے |
|
2234 | 18 | 94 | قالوا يا ذا القرنين إن يأجوج ومأجوج مفسدون في الأرض فهل نجعل لك خرجا على أن تجعل بيننا وبينهم سدا |
| | | ان لوگوں نے کہا ذوالقرنین! یاجوج اور ماجوج زمین میں فساد کرتے رہتے ہیں بھلا ہم آپ کے لئے خرچ (کا انتظام) کردیں کہ آپ ہمارے اور ان کے درمیان ایک دیوار کھینچ دیں |
|
2235 | 18 | 95 | قال ما مكني فيه ربي خير فأعينوني بقوة أجعل بينكم وبينهم ردما |
| | | ذوالقرنین نے کہا کہ خرچ کا جو مقدور خدا نے مجھے بخشا ہے وہ بہت اچھا ہے۔ تم مجھے قوت (بازو) سے مدد دو۔ میں تمہارے اور ان کے درمیان ایک مضبوط اوٹ بنا دوں گا |
|
2236 | 18 | 96 | آتوني زبر الحديد حتى إذا ساوى بين الصدفين قال انفخوا حتى إذا جعله نارا قال آتوني أفرغ عليه قطرا |
| | | تو تم لوہے کے (بڑے بڑے) تختے لاؤ (چنانچہ کام جاری کردیا گیا) یہاں تک کہ جب اس نے دونوں پہاڑوں کے درمیان (کا حصہ) برابر کر دیا۔ اور کہا کہ (اب اسے) دھونکو۔ یہاں تک کہ جب اس کو (دھونک دھونک) کر آگ کر دیا تو کہا کہ (اب) میرے پاس تانبہ لاؤ اس پر پگھلا کر ڈال دوں |
|
2237 | 18 | 97 | فما اسطاعوا أن يظهروه وما استطاعوا له نقبا |
| | | پھر ان میں یہ قدرت نہ رہی کہ اس پر چڑھ سکیں اور نہ یہ طاقت رہی کہ اس میں نقب لگا سکیں |
|