نتائج البحث: 6236
|
ترتيب الآية | رقم السورة | رقم الآية | الاية |
1906 | 16 | 5 | والأنعام خلقها لكم فيها دفء ومنافع ومنها تأكلون |
| | | اور چوپائے پیدا کیے ان میں تمہارے لیے گرم لباس اور منفعتیں ہیں اور ان میں سے کھاتے ہو، |
|
1907 | 16 | 6 | ولكم فيها جمال حين تريحون وحين تسرحون |
| | | اور تمہارا ان میں تجمل ہے جب انہیں شام کو واپس لاتے ہو اور جب چرنے کو چھوڑتے ہو، |
|
1908 | 16 | 7 | وتحمل أثقالكم إلى بلد لم تكونوا بالغيه إلا بشق الأنفس إن ربكم لرءوف رحيم |
| | | اور وہ تمہارے بوجھ اٹھا کر لے جاتے ہیں ایسے شہر کی طرف کہ اس تک نہ پہنچتے مگر ادھ مرے ہوکر، بیشک تمہارا رب نہایت مہربان رحم والا ہے |
|
1909 | 16 | 8 | والخيل والبغال والحمير لتركبوها وزينة ويخلق ما لا تعلمون |
| | | اور گھوڑے اور خچر اور گدھے کہ ان پر سوار ہو اور زینت کے لیے، اور وہ پیدا کرے گا جس کی تمہیں خبر نہیں، |
|
1910 | 16 | 9 | وعلى الله قصد السبيل ومنها جائر ولو شاء لهداكم أجمعين |
| | | اور بیچ کی راہ ٹھیک اللہ تک ہے اور کوئی راہ ٹیڑھی ہے اور چاہتا تو تم سب کو راہ پر لاتا، |
|
1911 | 16 | 10 | هو الذي أنزل من السماء ماء لكم منه شراب ومنه شجر فيه تسيمون |
| | | وہی ہے جس نے آسمان سے پانی اتارا اس سے تمہارا پینا ہے اور اس سے درخت ہیں جن سے چَراتے ہو |
|
1912 | 16 | 11 | ينبت لكم به الزرع والزيتون والنخيل والأعناب ومن كل الثمرات إن في ذلك لآية لقوم يتفكرون |
| | | اس پانی سے تمہارے لیے کھیتی اگاتا ہے اور زیتون اور کھجور اور انگور اور ہر قسم کے پھل بیشک اس میں نشانی ہے دھیان کرنے والوں کو، |
|
1913 | 16 | 12 | وسخر لكم الليل والنهار والشمس والقمر والنجوم مسخرات بأمره إن في ذلك لآيات لقوم يعقلون |
| | | اور اس نے تمہارے لیے مسخر کیے رات اور دن اور سورج اور چاند، اور ستارے اس کے حکم کے باندھے ہیں بیشک اس آیت میں نشانیاں ہیں عقل مندوں کو |
|
1914 | 16 | 13 | وما ذرأ لكم في الأرض مختلفا ألوانه إن في ذلك لآية لقوم يذكرون |
| | | اور وہ جو تمہارے لیے زمین میں پیدا کیا رنگ برنگ بیشک اس میں نشانی ہے یاد کرنے والوں کو |
|
1915 | 16 | 14 | وهو الذي سخر البحر لتأكلوا منه لحما طريا وتستخرجوا منه حلية تلبسونها وترى الفلك مواخر فيه ولتبتغوا من فضله ولعلكم تشكرون |
| | | اور وہی ہے جس نے تمہارے لیے دریا مسخر کیا کہ اس میں سے تازہ گوشت کھاتے ہو اور اس میں سے گہنا (زیور) نکالتے ہو جسے پہنتے ہو اور تو اس میں کشتیاں دیکھے کہ پانی چیر کر چلتی ہیں اور اس لیے کہ تم اس کا فضل تلاش کرو اور کہیں احسان مانو، |
|